اوٹاوہ: دنیا کی سب سے بڑی انٹرنیٹ سرچ انجن کمپنی گوگل نے کہا ہے کہ کینیڈا میں منظور کردہ ایک قانون کے بعد اب وہاں کے رہنے والوں کے لیے کینیڈا کی خبریں اور دیگر سہولیات اس کی سرچ سے خارج ہوجائیں گی۔
گوگل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’نیا قانون لاگو ہوتے ہی، بدقسمتی سے ہم کینیڈا کی خبروں سے وابستہ تمام لنکس اپنی سرچ سے مٹا دیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تما آن لائن پلیٹ فارم پرلازم کیا گیا ہے کہ وہ خبروں کے اداروں کو کچھ نہ کچھ رقم ضرور فراہم کریں گے۔‘
کینیڈا نے حال ہی میں سی 18 نامی ایک آن لائن نیوز ایکٹ منظور کیا ہے جس کے تحت سرچ کمپنیاں ان کمپنیوں کو رقم دینے کی پابند ہوں گی جس پر گوگل نے کہا ہے کہ وہ اپنی سرچ سے کینیڈا کی خبریں، حالاتِ حاضرہ کا احوال اور ڈسکور پراڈکٹس کو نکال باہر کرے گی۔
اس پر گوگل نے اپنی مایوسی کا اظہار بھی کیا ہے اور اس عمل کو جتنی جلدی ممکن ہو اسے شفاف بنایا جائے۔ دوسری جانب فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مرکزی کمپنی میٹا نے بھی عین اس طرح کے اقدام پر عمل شروع کر دیا ہے۔ فیس بک نے کہا ہے کہ وہ اپنی سرچ میں کینیڈا کی خبریں نظرانداز کر رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سی 13 قانون 22 جون کو لاگو ہوچکا ہے۔
0 Comments