سائنس فکشن جیسی اڑن کار کی دبئی میں کامیاب آزمائشی پرواز
نصف جسامت پر اڑنے کے باوجود اس نے سائنسدانوں اور انجینیئروں کا دل خوش کردیا ہے ۔ دیکھنے والے اس کے ڈیزائن ار خوبصورتی کے متعرف ہوگئے ہیں۔ نظری طور پر یہ 135 (215 کلومیٹر) میل فی گھنٹہ کی رفتار سے لگ بھگ 3000 فٹ کی بلندی پر جاسکتی ہے۔
ماحول دوست، برق رفتار اور بے آواز وولر کارمکمل طور پر برقی توانائی سے چلتی اور پرواز کرتی ہے۔ کمپنی کے مطابق اس کا اولین نمونہ نومبر 2021 میں تیارہوچکا تھا۔ بس کمپنی بہترموقع کی تلاش میں تھی اور اب اسے دبئی میں اڑا کر اس کی پہلی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔ یہ ویڈیو بی ویدر کے آفیشل یوٹیوب اکاؤنٹ سے جاری کی گئی ہے۔
آٹوموبائل تجزیہ کار ماہرین نے اس کی ڈیزائننگ، افادیت اور کارکردگی کو متاثرکن اور امید افزا قرار دیا ہے۔ ویڈیو میں اسے اوپراٹھتے دیکھا جاسکتا ہے لیکن یہ ہوا میں سیدھی رہنے کی بجائے ادھر ادھر ڈولتی دکھائی دیتی ہے ۔ اس خامی کو شاید اگلے مراحل میں دور کیا جائے گا۔
تکنیکی طور پر وولر ملٹی کاپٹر سواری ہے جس کے پنکھے اس کے ڈیزائن کے اندر چھپائے گئے ہیں۔ لیکن اس میں اضافی پروپلشن کا معلوم نہیں ہوسکا ہے۔ تاہم ڈیزائن سے دو دونشستی اڑن کار ہے۔ لیکن کمپنی کے مطاق اگلے ڈیزائن میں چار سے پانچ افراد بیٹھ سکیں گے۔ ایک مرتبہ چارج ہونے کے بعد یہ ڈیڑھ گھنٹے تک پرواز کرسکے گی۔
کمپنی نے اس کی کوئی قیمت نہیں بتائی ہے لیکن اتنا ضرور بتایا ہے کہ تجارتی تیاری 2028 میں شروع ہوجائے گی۔
0 Comments