خواجہ فرید آئی ٹی یونیورسٹی انتظامیہ کا ایک نیا پنگا
رحیم یارخان:خواجہ فرید آئی ٹی اینڈ انجینرنگ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سلیمان طاہر نے یونیورسٹی کی توسیع کے لیے قریبی سرکاری لینڈ کی بجائے یونیورسٹی کے سامنے پرائیویٹ لینڈ کو ایکوائیر کرانے کے لیے دوبارہ کوششیں تیز کردیں
واضح رہے کہ سابقہ پی ٹی آئی دورحکومت میں بھی وائس چانسلر نے قریبی مقامی زمینداروں کو تنگ کرنے کے لیے یونیورسٹی کے سامنے زرعی و کمرشل زمین کو ایکوائیر کرانے کی بھرپور کوششیں کی تھیں لیکن پلاننگ ڈیپارٹمنٹ نےجگہ کو غیر موضوع قرار دیا تھا ۔ جونہی حکومت تبدیل ہوئی تو سابقہ رنجش کی بنا پر وائس چانسلر نے دوبارہ زمین کو ایکوائیر کرنے کے لیے ہائیر ایجوکیشن سے رابطے تیز کردیئے ہیں ۔
مقامی زمینداروں محمد عدنان،سمیت دیگر نے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف، وزیر اعلی پنجاب میاں حمزہ شہباز شریف، اور گورنر پنجاب میاں بلیغ الرحمن سے مطالبہ کیا ہے کہ مقامی لینڈ کو ذاتی اناءکی بھینٹ نہ چڑھایاجائے بلکہ قریبی ملحقہ سرکای لینڈ کو ایکوائیر کر کے یونیورسٹی کی ضرورت کو پورا کیا جائے انہوں نے مزید کہا کہ پسند نا پسند کی بنیاد پر تعصب رکھنے والا وائس چانسلر سلیمان طاہر کو فی الفور تبدیل کیا جائےاور اس کی جگہ کسی ایماندار فرشناس تعلیم دوست کو تعینات کیا جائے تاکہ یونیورسٹی مستقبل کے لیے بہترین اپنی خدمات پیش کر سکے ۔
علاوہ ازیں مقامی رہائشیوں کی طرف سے فوری انصاف کی فراہمی کے لیئے چیف سیکرٹری وزیر اعظم ،وزیراعلی،گورنرپنجاب کو تحریری طور پر درخواستیں ارسال کر دی گئی ہیں ۔جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ اگر خواجہ فرید آئی ٹی اینڈ انجینرنگ یونیورسٹی انتظامیہ مقامی لینڈ ایکوائیر کرتی ہے تو اس سے نا صرف مقامی کسانوں کا نقصان ہوگا بلکہ سرکاری خزانے کو بھی اربوں روپے کا نقصان پہنچے گا۔
0 Comments