خواجہ فرید آئی ٹی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے پوشیدہ کارنامے
رحیم یارخان: خواجہ فرید آئی ٹی یونیورسٹی متاثرہ جہانگیرمختارڈھلوں گورنر پنجاب میاں بلیغ الرحمٰن کے پاس پہنچ گیا، تمام ثبوت بھی پیش کردیے۔
وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرسلیمان طاہرکی جانب سے پٹرول اورڈیزل کی مد میں 38 لاکھ روپے کی ادائیگی نہ کرنے اوررشوت طلب کرنے کے حوالے سے ثبوت گورنرپنجاب کے حوالے کیے طویل ون ٹوون ملاقات میں متاثرہ شہری جہانگیر مختارڈھلوں نے یونیورسٹی ہذامیں ہونے والے مبینہ کروڑوں روپے کی کرپشن، لوٹ ماراوربدعنوانیوں کے ثبوت بھی گورنرپنجاب کوپیش کیے
گورنرپنجاب میاں بلیغ الرحمٰن کی وائس چانسلرڈاکٹرسلیمان طاہرکی تعیناتی کے دوران خواجہ فریدآئی ٹی یونیورسٹی میں ہونے والی مبینہ کروڑوں کی کرپشن پراظہارتشویش، انکوائری کے احکامات جاری کردیئے۔
ابوظہبی فلنگ اسٹیشن کے مالک اورگلشن ناصرکے رہائشی جہانگیرمختارڈھلوں کے ساتھ خواجہ فریدآئی ٹی یونیورسٹی نے پٹرول اورڈیزل خریدکرنے کامعاہدہ کیاہواہے تھا
موجودہ وائس چانسلرڈاکٹرسلیمان طاہرنے مذکورہ فلنگ اسٹیشن مالک کو 76لاکھ روپے کی ادائیگیاں کرنے کے لیے یونیورسٹی کی مسجدمیں سولرسسٹم لگانے کے لیے ساڑھے سات لاکھ روپے رشوت طلب کی اورمذکورہ رقم کی نصف ادائیگی کردی اورنصف ادائیگی کے لیے دوبارہ بھاری رشوت کامطالبہ کیا
جس پرجہانگیرمختارنے رشوت دینے سے انکارکرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر سلیمان طاہرکے خلاف گورنرپنجاب اورنیب ملتان کوکاروائی کے لیے درخواست دے رکھی ہے ۔
میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے متاثرہ شہری جہانگیرمختارڈھلوں نے بتایاکہ گورنرپنجاب کودی جانے والی درخواست کے سلسلہ میں گورنربلیغ الرحمٰن سے ملاقات کی اورخواجہ فریدآئی ٹی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرسلیمان طاہرکی جانب سے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے حوالے سے بمعہ ثبوت تمام حقائق سے آگاہ کیا
جس پرگورنرپنجاب نے سخت نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کے احکامات جاری کیے ہیں متاثرہ شہری نے بتایاکہ گورنرپنجاب میاں بلیغ الرحمٰن نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ خوداس انکوائری کی نگرانی کریں گے الزامات ثابت ہونے ذمہ داران کے خلاف حقائق پرسخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی
انہوں نے کہا کہ وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرسلیمان طاہرکی وجہ سے میرا چلتا کاروبارتباہ ہواہے اس کرپٹ اوررشوت خوروائس چانسلرکی وجہ سے میرافلنگ اسٹیشن بھی فروخت ہوچکاہے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی پرخاموش نہیں بیٹھوں گا۔
0 Comments