ملکۂ برطانیہ الزبتھ دوم وفات پا گئیں

Ad Code

Responsive Advertisement

ملکۂ برطانیہ الزبتھ دوم وفات پا گئیں

برطانیہ پر سب سے طویل عرصے تک   حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 برس کی عمر میں بیلمورل میں وفات پا گئی ہیں


برطانیہ پر سب سے طویل عرصے تک

 حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 برس کی عمر میں بیلمورل میں وفات پا گئی ہیں۔ انھوں نے 70 سال تک برطانیہ پر حکمرانی کی۔


جمعرات کو ان کی صحت کے حوالے سے تشویش ظاہر کیے جانے کے بعد ان کا خاندان سکاٹ لینڈ میں ان کی رہائش گاہ پر جمع ہوا تھا۔


الزبتھ 1952 میں ملکہ بنی تھیں اور اپنے دور میں انھوں نے بڑے پیمانے پر سماجی تبدیلی دیکھی۔


ان کی موت کے بعد ان کے سب سے بڑے بیٹے اور سابق پرنس آف ویلز چارلس برطانیہ کے نئے بادشاہ اور دولتِ مشترکہ میں شامل 14ممالک کے سربراہ ہوں گے۔


ایک بیان میں شاہ چارلس نے کہا کہ ’میری محبوب والدہ ملکہ معظمہ کی موت میرے اور میرے تمام اہلخانہ کے لیے انتہائی شدید اداسی کا لمحہ ہے۔‘


بیان میں ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’ہم ایک محبوب حکمران اور بہت زیادہ پیار کرنے والی ماں کی وفات کا غم منا رہے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ ان کی موت کا نقصان پورے ملک اور دولتِ مشترکہ کے علاوہ دنیا میں لاتعداد لوگ محسوس کریں گے۔‘

برطانیہ پر سب سے طویل عرصے تک   حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 برس کی عمر میں بیلمورل میں وفات پا گئی ہیں


شاہ چارلس کا کہنا ہے کہ غم اور تبدیلی کے اس دور میں ان کے لیے اور ان کے خاندان کے لیے یہ بات باعثِ سکون ہے کہ ملکہ کو کس احترام اور پیار سے یاد کیا جا رہا ہے۔


ایک بیان میں بکنگھم پیلس کا کہنا ہے کہ 'ملکہ کی موت پرسکون انداز میں آج دوپہر بیلمورل میں ہوئی۔'


بیان کے مطابق 'بادشاہ (چارلس) اور ملکہ کنسورٹ (کمیلا پارکر) آج شام بیلمورل میں ہی رہیں گے اور کل لندن واپس آئیں گے۔'


ملکہ کی تمام اولاد بیلمورل میں موجود ہے جہاں ملکہ کو ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ ملکہ الزبتھ کے پوتے شہزادہ ولیم بیلمورل پہنچ چکے ہیں جبکہ شہزادہ ہیری راستے میں ہیں۔


برطانیہ کی وزیراعظم لز ٹرس جنھیں منگل کو ملکہ الزبتھ نے اس عہدے پر تعینات کیا تھا کہا ہے کہ ملکہ نے ’ہمیں وہ استحکام اور طاقت عطا کی جس کی ہمیں ضرورت تھی۔‘


انھوں نے یہ بھی بتایا کہ چارلس اب شاہ چارلس سوئم کے نام سے جانے جائیں گے۔

Post a Comment

0 Comments