پھٹا ہوا سویٹر ’’صرف ڈھائی لاکھ روپے‘‘ میں

Ad Code

Responsive Advertisement

پھٹا ہوا سویٹر ’’صرف ڈھائی لاکھ روپے‘‘ میں

 

پھٹا ہوا سویٹر ’’صرف ڈھائی لاکھ روپے‘‘ میں

پھٹا ہوا سویٹر ’’صرف ڈھائی لاکھ روپے‘‘ میں

میلان: اٹلی میں مہنگے کپڑے بنانے والی ایک کمپنی نے حال ہی میں پھٹے ہوئے سویٹر پیش کیے ہیں جن کی قیمت 1450 ڈالر (تقریباً ڈھائی لاکھ پاکستانی روپے) سے شروع ہوتی ہے۔

’’بیلنسیاگا‘‘ نامی کمپنی کے تیار کردہ ان سویٹروں کو دیکھ کر لگتا ہے جیسے وہ بہت پرانے ہوں، انہیں چوہوں نے جگہ جگہ سے کتر دیا ہو اور اون جگہ جگہ سے ادھیڑ دی ہو۔

اتنے بھدے اور بھونڈے دکھائی دینے کے باوجود، کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ سویٹر بہت آرام دہ ہیں جنہیں بھیڑوں سے پہلی بار اتاری گئی ’’خالص اُون‘‘ سے تیار کیا گیا ہے۔
ڈیسٹرائیڈ کریونیک یعنی ’’تنگ گلے والی تباہ شدہ قمیض‘‘ کے نام سے پیش کیے گئے یہ سویٹر اگرچہ بہت مہنگے ہیں لیکن اٹلی کی مشہور فیشن ڈیزائنر کمپنیاں پہلے بھی ایسے ہی ’’نادر و نایاب‘‘ تجربے کرتی رہی ہیں۔
ڈیسٹرائیڈ کریونیک یعنی ’’تنگ گلے والی تباہ شدہ قمیض‘‘ کے نام سے پیش کیے گئے یہ سویٹر اگرچہ بہت مہنگے ہیں لیکن اٹلی کی مشہور فیشن ڈیزائنر کمپنیاں پہلے بھی ایسے ہی ’’نادر و نایاب‘‘ تجربے کرتی رہی ہیں۔

پچھلے سال بھی اٹلی کے مشہور برانڈ ’’گوچی‘‘ نے ’’غمزدہ جینز‘‘ پیش کی تھی جس کی قیمت سوا لاکھ روپے سے زیادہ تھی۔


ان پھٹے ہوئے مہنگے سویٹروں کو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے بھی بہت تنقید کی ہے۔


ایک صارف نے مذاق اُڑانے والے انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے لکھا: ’’آپ مجھے بے وقوف نہیں بنا سکتے۔ یہ سویٹر 500 پرانے (آثارِ قدیمہ) ہیں جو کھدائی سے برآمد ہوئے ہیں!‘‘

Post a Comment

0 Comments