چڑیا گھر میں مہمانوں کو گالیاں دینے والے طوطوں کو الگ کردیا گیا
لندن:
ان طوطوں کے نام بلی، ایرک، ٹائسن، جیڈ اور ایلسی ہیں جو بری صحبت کی وجہ سے بگڑ چکے تھے یا شاید انہوں نے انسانوں سے ہی گالیاں دینا سیکھا تھا۔ تمام طوطے لنکن شائر وائلڈ لائف مرکز کی کالونی میں ایک چھوٹے سے چڑیا گھر میں تھے۔ یہ 200 کے قریب افریقی گرے طوطوں کے ساتھ وہاں موجود تھے لیکن رفتہ رفتہ ان کا مزاج اور زبان خراب ہوگئی۔
مرکز کے سربراہ اسٹیو نکولس نے بتایا کہ ہم طوطوں کی بدزبانی کے عادی تھے تاہم یہ عجیب بات ہے کہ پانچ طوطوں میں یہ عجیب عادت دیکھی گئی ہے جو ان کے بگڑے اخلاق کو ظاہر کرتی ہے۔ انتظامیہ کے مطابق یہاں موجود درجنوں طوطے شرافت کی زندگی گزارتے ہوئے خاموش رہتے ہیں لیکن یہ پانچ اب ہاتھوں سے نکلے جارہے ہیں۔
لیکن چڑیا گھر آنے والے شائقین ان طوطوں کی بدکلامی کی شکایت کرنے کی بجائے ان سے محظوظ ہوتے رہے۔ ان کے پنچروں میں لوگوں کا رش دیکھ کر انتظامیہ کو یہ جاننے میں کچھ دیر نہ لگی کہ لوگ ان کے گرد کیوں جمع ہیں؟
بچوں کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان طوطوں کو عوامی نظروں سے اوجھل کردیا جائے۔ اب ان طوطوں کو چڑیا گھر کے دوردراز حصوں میں الگ الگ کرکے رکھا گیا ہے تاکہ یہ ایک دوسرے کی خراب صحبت سے مزید نہ بگڑیں۔
0 Comments