پشاور قصہ خوانی بازار کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش حملہ، 56 افراد شہید
پولیس کے ایس ایس پی آپریش ہارون رشید نے دھماکے کے خودکش حملہ ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ مسجد کے دروازے پر سیکیورٹی کے لیے دو پولیس اہلکار تعینات تھے، حملہ آور ایک تھا جس نے آتے ہی پولیس پر فائرنگ کرکے ایک اہلکار کو شہید کردیا جب کہ دوسرا اہلکار حملہ آور کو روکنے کی کوشش کے دوران زخمی ہوگیا۔
خودکش حملے میں بال بیرنگ استعمال ہوئے، تحقیقاتی ٹیم
تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے پشاور دھماکے کی ابتدائی معلومات سامنے آگئیں جن کے مطابق خودکش حملے میں بال بیرنگ استعمال کیے گئے۔ ٹیم کے مطابق حملہ آور کا اسلحہ بھی جائے وقوع سے مل گیا جو کہ نائن ایم ایم پستول ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کہا ہے کہ دھماکے میں 5 سے 6 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا، بارودی مواد اعلیٰ کوالٹی کا تھا جس میں بال بیرنگ بھی شامل کیے گئے تھے۔
دھماکے کی فوٹیج سامنے آگئی
پشاور دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شلوار قیمص پہنا ہوا حملہ آور پیدل چلتا ہوا آیا، نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کرتے ہوئے مسجد میں داخل ہوا، اس نے پہلے ایک پولیس اہلکار پر فائرنگ کی جس سے اہلکار شہید ہوگیا پھر دہشت گرد نے مسجد کے اندر جاکر بھی فائرنگ کی اور دھماکا کردیا۔
0 Comments