روسی فوجیں یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف میں داخل
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی فوج یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف میں داخل ہوگئی جب کہ جنوبی شہر خیرسن اور جنوب مشرقی شہر برڈیانسک کا محاصرہ کرلیا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے دفترسے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی افواج نے خارکیف میں ایک گیس پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا جب کہ دارالحکومت کیف کے ایک ایئرپورٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
روسی فوج کے شہر میں داخل ہونے پر خارکیف کے علاقائی انتظامیہ کے چیئرمین اولے سائنی گوبوف نے فیس بک پوسٹ میں کہا کہ یوکرین کی افواج دشمن کو ختم کر رہی ہیں اور اب بھی سڑکوں پر لڑائی جا رہی ہے۔
روس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ان کی فوج دارالحکومت کیف میں پارلیمنٹ سے محض 9 کلومیٹر کی دوری پر ہیں جب کہ دونوں جانب سے جنگ میں ہلاکتوں سے متعلق متضاد دعوے کیے جا رہے ہیں۔
روس نے یوکرین کے ساتھ بیلا روس میں بات چیت کی پیشکش کی تھی تاہم یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ امن کے لیے بات چیت ہوسکتی ہے تاہم یہ مذاکرات بیلا روس میں نہیں ہوسکتے۔
0 Comments