مشینی کوکھ میں بچے کی دیکھ بھال کیلیے ’کمپیوٹرائزڈ آیا‘ ایجاد کرلی گئی
چین سے شائع ہونے والے ’’جرنل آف بایومیڈیکل انجینئرنگ‘‘ کے ایک حالیہ شمارے میں اس ایجاد کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ فی الحال یہ نظام تجرباتی مراحل میں ہے اور اسے مختلف جانوروں کی نسل خیزی میں استعمال کیا جارہا ہے۔
عالمی پابندیوں کی وجہ سے فی الحال ایسا کوئی بھی تجربہ انسانی نسل پر نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ مصنوعی رحمِ مادر (artificial womb) ایسا آلہ ہوتا ہے جس میں بالکل قدرتی کوکھ جیسا ماحول پیدا کیا جاتا ہے تاکہ کسی جانور میں حمل ٹھہرنے سے لے کر پیدائش تک کے تمام مراحل اسی مصنوعی انتظام کے اندر مکمل کیے جاسکیں۔
ویسے تو مصنوعی رحمِ مادر یا ’مشینی کوکھ‘ پر 1950 کے عشرے سے تحقیق ہورہی ہے لیکن زیادہ پیشرفت موجودہ صدی کے دوران ہوئی ہے جس میں کچھ اہم کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں۔
یہ نظام بہت پیچیدہ ہوتا ہے جس میں ذرا سی غلطی بھی مصنوعی ماحول کے تحت نشوونما پانے والے جانور کو ہلاک کرسکتی ہے۔
چینی شہر سوژو میں سائنسدانوں نے اس مقصد کےلیے جو نظام وضع کیا ہے وہ مصنوعی ذہانت سے استفادہ کرتے ہوئے، مشینی کوکھ میں پلنے والے جانور کی نشوونما سے متعلق تمام پہلوؤں پر مسلسل نظر رکھتا ہے اور ان میں خودکار طور پر ضروری تبدیلیاں بھی لا سکتا ہے۔
ان میں مائع کی مقدار اور درجہ حرارت سے لے کر غذائی اجزاء اور حمل (fetus) کی افزائش تک، درجنوں چھوٹی بڑی باتیں شامل ہیں۔
ریسرچ پیپر کے مطابق، فی الحال یہ ٹیکنالوجی صرف چوہوں اور چھوٹی جسامت کے دوسرے جانوروں کی مصنوعی ماحول میں تولید کےلیے ہی آزمائی گئی ہے، البتہ ان تجربات میں کامیابی یا ناکامی کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے۔
مختلف ماہرین نے اس نظام پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ خبر درست ہے تو اس کا صاف مطلب یہی ہوسکتا ہے کہ چین اپنی آبادی میں متوقع کمی کا ازالہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
0 Comments