ترکی کے قریب سمندر تلے ملنے والا ملبہ قدیم شہر کی باقیات نکلا

Ad Code

Responsive Advertisement

ترکی کے قریب سمندر تلے ملنے والا ملبہ قدیم شہر کی باقیات نکلا

 

ترکی کے قریب سمندر تلے ملنے والا ملبہ قدیم شہر کی باقیات نکلا

ایجیئن: 2021 میں ترکی کے مغربی شہر دِکلی کے پاس ایک غوطہ خور کو سمندر تلے چند ستون نما ملبے ملے تھے۔ ماہرین آثار قدیمہ نے ایک سال کی انتھک تحقیق کے بعد بالآخر اسے قدیم شہر کی بندرگاہ کی باقیات قرار دے دیا ہے۔

ایجیئن: 
2021 میں ترکی کے مغربی شہر دِکلی کے پاس ایک غوطہ خور کو سمندر تلے چند ستون نما ملبے ملے تھے۔ ماہرین آثار قدیمہ نے ایک سال کی انتھک تحقیق کے بعد بالآخر اسے قدیم شہر کی بندرگاہ کی باقیات قرار دے دیا ہے۔

انتالیس (39) سالہ غوطہ خور ترک انجینئر ڈینم اورہن تھے جو امریکا میں کام کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی دریافت کی تصاویر ترکی میں ایک اور قدیم شہر کے آثار میں کام کررہی ٹیم کو بھجوائے تھے۔

ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ستون شہر ایٹرنیئس (Aterneus) کی بندرگاہ کی باقیات ہیں جس کا زمانہ 4 قبل مسیح کا ہے۔

ایٹرنیئس کا بادشاہ اس وقت ہرمیئس تھا جو قدیم یونانی تہذیب کے مشہور فلسفی ارسطو کا دوست تھا۔ شہر 1 قبل مسیح تک اُجڑ گیا تھا۔ اُجڑنے کی وجہ نامعلوم ہے تاہم قیاس کیا جاتا ہے کہ پورے شہر میں انتہائی مہلک وبا پھیل چکی تھی۔

Post a Comment

0 Comments